لندن: سائوتھمپٹن یونیورسٹی کے محققین بچوں اور کمزور افراد کو اس بیماری سے بچانے کے لیے زیادہ بہتر ویکسین تیار کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے انہوں نے یہ آفر کی ہے۔ کالی کھانسی ایک بہت انفیکشن بیکٹرئیل بیماری ہے جو متاثرہ لوگوں کے تھوکنے سے بھی پھیل جاتی ہے۔ یونیورسٹی کی ٹیم صحت مند لوگوں کو اپنے تجربات کے لیے بیمار کرنا چاہتی ہے۔ وہ یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ انفیکشن کا سامنا ہونے پر اس بیماری سے بچا کس طرح جاتا ہے۔
وہ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ لوگ ویکسین استعمال نہ کرنے کے باوجود بیماری سے کس طرح محفوظ رہتے ہیں اور اس طرح کی معلومات سے بہتر ویکسین تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ وہ ایسے افراد تلاش کررہے ہیں جو فطری طور پر اس بیماری کے انفیکشن سے محفوظ ہیں۔ وہ ایسے افراد تلاش کر رہے ہیں جو خود محفوظ رہتے ہیں اور دوسروں کو بیمار کر دیتے ہیں۔ چیلنج قبول کرنے والوں کو اچھی صحت کا حامل ہونا چاہیے اور 17 روز تک آئسولیشن یونٹ میں رہنے کے لیے تیار رہنا ہو گا۔
لیڈر ریسرچر پروفیسر روبرٹ ریڈ نے کہا ہے کہ یہ تجربہ 24 ملین پونڈ کولبریشن کا حصہ ہے۔ جسے بل اینڈ ملنڈا گیٹس فائونڈیشن کی مدد حاصل ہے۔ دوا ساز صنعت بھی اس کی حصہ دار ہے تاکہ زیادہ بہتر ویکسین تیار کی جا سکے۔
اس کام میں مدد کرنے والے رضاکار افراد کو ’’کاف بکس‘‘ میں بیٹھنا ہو گا جو شیشے کی الماری ہو گا۔ تجربے کے دوران ان کی ذہنی و نفسیاتی صحت کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔ رضاکار کسی بھی وقت تجربے سے دستبردار بھی ہو سکیں گے۔
برطانیہ میں حال ہی میں اس بیماری کے انفیکشن میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 2012ء سے اب تک 18 بچے اس بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ عالمی سطح پر اس بیماری سے سیکڑوں بچے ہلاک ہو جاتے ہیں اور اسی لیے نئی اور بہتر ویکسین تیار کرنے کے لیے عالمی سطح پر بڑا زور دیا جا رہا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں