اسلام آباد: پاکستانی صارفین کو فیس بک تک رسائی میں مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے۔ فیس بک کی پیرنٹ آرگنائزیشن میٹا اور نیٹ بلاک نے شکایات کی تصدیق نہیں کی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بہت سے صارفین نے شکایت کی کہ وہ اپنے فیس بک اکاؤنٹ تک رسائی پانے میں ناکام ہیں۔ بعض نے تو ایکس پر اپنی پوسٹ میں یہ سوال بھی کیا کہ کیا حکومت نے فیس بک پر پابندی عائد کردی ہے۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر پی نے فیس بک کے حوالے سے شکایات کے اندراج کے لیے ایک انٹرفیس پیش کیا ہے۔ اس کے ذریعے فیس بک کے حوالے سے درپیش مشکلات کو تین درجوں تقسیم کیا گیا ہے۔ سرور کنکشن، لاگ ان اور ایپ۔ اس کا مقصد متعلقہ سروس کو فیڈ بیک فراہم کرنا ہے۔ اگر کوئی اور شکایت ہو تو اُس کا بھی اندراج کیا جاسکتا ہے۔
پاکستان میں قائم سوشل میڈیا پلیٹ فارم آبزرور ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے بتایا کہ پیر سے پاکستان بھر میں کچھ جگہوں پر فیس بک کے حوالے سے شکایات بڑھ گئی ہیں۔ بدھ کو دن بارہ بجے تک شکایات بہت بڑھ گئی تھیں۔
اس حوالے سے مرتب کیا جانے والا چارٹ بتاتا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جن شکایات کا اندراج کرایا گیا ہے اُن کا
کن کن کیٹیگریز سے ہے۔ بعض مسائل دن بھر رپورٹ کیے جاتے رہتے ہیں۔ڈاؤن ڈیٹیکٹر صرف ایسے واقعات کو رپورٹ کرتا ہے جن کے حوالے سے شکایات خصوصی طور پر بہت زیادہ ہوں۔
فیس بک کے حوالے سے سب سے زیادہ شکایات سرور کنکشن سے متعلق ہوتی ہیں۔ ان کا تناسب 46 فیصد ہے۔ 29 فیصد شکایات فیس بک کی ایپ سے متعلق ہوتی ہیں جبکہ 26 فیصد شکایات کا تعلق لاگ ان سے ہوتا ہے۔
پنجاب حکومت نے 4 جولائی کو وزارتِ داخلہ کو تحریری طور پر تجویز کیا تھا کہ موثر سیکیورٹی کے لیے 60 سے 11 محرم الحرام تک یوٹیوب اور فیس بک سمیت اہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کردیے جائیں تاہم حکومت نے یہ تجویز اور درخواست قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔