نارووال : وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال کاکہنا ہے کہ پاکستان اب درست سمت کی طرف جارہا ہے ۔سپریم کورٹ کو پی ٹی آئی کی بی ٹیم بن کر معاملات کو نہیں دیکھنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے بڑی مشکل سے پاکستان کو اس تباہی کے گڑھے سے نکالا ہے، جس میں پی ٹی آئی چیئرمین پاکستان کو پھینک گئے تھے ۔ پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ معاشی حلقوں میں ختم ہو چکی تھی بڑی مشکل سے حکومت نے سخت فیصلے کرکے عالمی مالیاتی حلقوں میں ساکھ کو بحال کیا ہے ۔
ان کاکہنا تھاکہ چین کی طرف سے 2018 کے بعد پہلی بڑی سرمایہ کاری چشمہ فائیو نیوکلیئر پاور پلانٹ میں ساڑھے تین ارب ڈالر کی پاکستان آئی ہے اب پاکستان جب پاکستان مثبت سمت کی طرف چل پڑا ہے۔ ملک کو کسی قسم کی محاذ آرائی کی ضرورت نہیں ہے ملک کو یکجہتی کی ضرورت ہے ملک کے سیاسی استحکام کو برقرار رکھا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین اپنی سیاست کے نتیجے میں ایکسپوز ہو چکے ہیں 9 مئی کا واقعہ قوم کے ذہنوں سے بھلایا نہیں جا سکت۔ ا نواز شریف آئیں گے اور انتخابی مہم میں حصہ بھی لیں گے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ اگلے الیکشن میں ہر جماعت اپنے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑے گی جہاں مناسب سمجھیں گے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے جہاں ضروری ہو گا قیادت کی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے ابھی تک ایسی تجویز زیر غور نہیں ہے کہ پی ڈی ایم کو انتخابی اتحاد میں تبدیل کیا جائے ایسی تجویز الیکشن سے پہلے آتی ہے تو قیادت آخری فیصلہ کرے گی۔
صدارتی الیکشن جنرل الیکشن کے بعد ہو گا ابھی اس کا الیکٹرول کالج نہیں ہو گا اس وقت جو نگران وزیراعظم کی تعیناتی ہے ۔ہمارے اتحادی جماعتوں کے سربراہان آپس میں اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گے جب انتخابات کے قریب ہم پہنچیں گے حکومت کے تحلیل کرنے کا وقت آئے گا اس کے ہفتہ، دس دن پہلے مشاورت کے ساتھ فیصلہ کریں گے۔