غزہ: غزہ کا نوجوان ضائع شدہ ٹائروں کو دوبارہ استعمال میں لے آیا اور ان کی مدد سے مصنوعی گھاس کو تیاری کرنے لگا۔ستائیس سال کے مدین ہیلز نے ماحولیا ت اور واٹر ریسورسز میں جیالوجی کی ڈگری حاصل کررکھی ہے۔ وہ گاڑیوں کے بڑے کباڑخانے کے قریب ہی رہتا ہے اور پھر وہاں سے ضائع شدہ ٹائروں کو اکٹھا کرتا ہے تاکہ ان کو دوبارہ استعمال میں لاسکے۔
مدین اکثر و بیشتر گلیوں میں جلے ہوئے ٹائر وں کی باقیات بھی اکٹھی کرتا ہے تاکہ اس کے ربڑ گرینیول کو استعمال میں لاسکے۔ وہ ٹائروں کو مشین کے ذریعے ٹکڑوں میں تقسیم کرتا ہے اور اس کو مصنوئی گھاس کی تیاری میں استعمال میں لاتا ہے۔
ربڑ کے یہ چھوٹے ٹکڑے بچوں کے کھلونوں اور سائیکلوں کی تیاری میں بھی استعمال ہوتے ہیں ۔ اس بارے میں سپورٹس کلب کے ماہرین کاکہنا ہے کہ کلبوں میں پچیں مصنوئی گھاس کی مدد سے تیار کی جاتی ہیں تاکہ غزہ کے لوگ تفریح کاشوق پورا کرسکیں۔ واضح رہے کہ ربڑ گرینیولز کو امپورٹ بھی کیاجاتا ہے تاکہ مصنوئی گھاس تیار کی جاسکے۔