پشاور : پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما پرویز خٹک نے پشاور کے شادی ہال میں نئی سیاسی جماعت کا اعلان کیا ہے لیکن اس میں میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں تھی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سانحہ 9 مئی کے ذمہ دار عمران خان ہیں ۔ان کے ساتھ نہیں چل سکتے اسی لیے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی جماعت کے لیے پاکستان تحریک انصاف پارلیمینٹرینز کا نام تجویز کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پرویز خٹک کو کوئی 57 سابق اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔
اس شادی ہال کے باہر موجود صحافیوں کو سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے تصویریں بھی نہیں بنانے دیں اور انھیں بتایا ہے کہ اس جماعت کی تفصیل اور ویڈیوز تمام میڈیا کو فراہم کر دی جائے گی۔
وہاں موجود ایک صحافی نے بتایا کہ جن صحافیوں نے شادی ہال کی تصویر بھی بنانے کی کوشش کی ہے تو ان سے موبائل فون لے لیا گیا ہے یا ان سے تصویریں ڈیلیٹ کرا دی گئی ہیں۔
واٹس ایپ پر ٹکرز اور کچھ تصویریں جاری کی گئی ہیں۔ ان ٹکرز میں کہا گیا ہے کہ پرویز خٹک نے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے نام سے نئی سیاسی جماعت کا اعلان کر دیا اور اس نئی جماعت کے لیے انھیں 57 سابق اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔
ان میں سابق وزیر اعلی محمود خان شام ہیں۔ان کے علاوہ سابق اراکین میں شوکت علی اشتیاق ارمڑ شامل ہیں۔اجلاس کی جو تصاویر جاری کی گئی ہیں ان میں چند ایک سابق اراکین اسمبلی نظر آ رہے تھے۔
ان ٹکرز میں کہا گیا ہے کہ سانحہ 9 مئی جیسے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاکستان کے وجود سے ہی ہم سب کا وجود ہے، پرویز خٹک اس اجلاس میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، شوکت یوسفزئی، تیمور سلیم جھگڑا، سابق گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نہ تو کہیں نظر آئے ہیں اور ناں ہی ٹکرز میں ان کا ذکر کہیں کیا گیا ہے۔