ملتان: وائس چییرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے نگران حکومت پر اہم مشاورت لیڈر آف کے دی ہاوس اور اپوزیشن لیڈز میں ہونی ہے لیکن لیڈر آف دی اپوزیشن تو خود براۓ نام اور ن لیگ کے ٹکٹ کے امیدوار ہیں اور مسلم لیگ ن عدم استحکام کا شکار ہے۔
ملتان ضلع کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوۓ سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ حکومت 90 روز کے انتخابات کو ترجیح دیتے ہوئے نظر آ رہی ہے، 90 دن میں انتخابات کرانا چاہتے ہیں تو 90 دن نومبر میں بنتے ہیں لاہورماڈل ٹاون کی بیٹھک نے دبئی کے فیصلوں پر مہر ثبت کردی ہے، سب جانتے ہیں دبئی کی بیٹھیک میں کیا فیصلے ہوئے۔وہاں یہ بھی طے ہوا کہ ہم پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کو بھی اعتما د میں لیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، الیکشن ایکٹ 2017ء میں سیکشن 9 بہت مبہم ہے، 2 بڑوں میں بات ہو چکی ہے باقیوں کو کچھ معلوم نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کو عدالتوں سے ریلیف ملا ہے لیکن حکومت چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف من گھڑت کیسز بنا رہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا ہے کہ وقت بتائے گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے، مسلم لیگ ن عدم استحکام کا شکار ہے۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کے حوالے سے توڑ مروڑ کر بات پیش کی جا رہی ہے۔پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے ان کا پوائنٹ آف ویو ہو سکتا ہے لیکن اسرائیل کو نا ہمارے معاملات میں اجازت کوئی دے گا نا اس کو اجازت ہے۔ اسرائیل کے حوالے سے بے بنیا د پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ ۔جب پاکستان نے مقبوضہ فلسطین کے حوالے سے آواز بلند کی تو اسرائیل نے جواباً انسانی حقوق کی بات کی۔
وائس چییرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن نے دینی ہے۔