لاہور: پنجاب کے حلقہ پی پی 158 میں جھگڑے کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکن کا سر پھاڑنے پر پولیس نے پی ٹی آئی رہنما جمشید اقبال چیمہ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مذکورہ پولنگ سٹیشن کے اندر جانے پر لڑائی شروع ہوئی اور پی ٹی آئی کارکنوں کا کہنا تھا کہ ہمیں اندر جانے سے روکا جا رہا ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کا کہنا تھا کہ پولنگ سٹیشن میں جانے کا پرمٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے اندر نہیں جانے دیا گیا۔
دونوں جانب سے جھگڑے کے دوران ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی اور کافی شور شرابہ کیا گیا جبکہ اس دوران ایک کارکن زخمی بھی ہوا جس نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ جمشید چیمہ کے کہنے پر کارکنوں نے مجھ پر تشدد کیا گیا اور میرا سر پھاڑ دیا، پولیس اور رینجرز نے پہنچ کر مشتعل افراد کو منتشر کیا اور صورتحال کو قابو میں کیا۔
And fight begins… pic.twitter.com/1mYC5w7VDi
— Tarhub Asghar (@tarhub) July 17, 2022
پولیس کے مطابق پی پی 158 میں (ن) لیگ کے زخمی کارکن نے جمشید اقبال چیمہ پر تشدد کروانے کا الزام لگایا ہے اور اس الزام پر پی ٹی آئی رہنما جمشید اقبال چیمہ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ اس مقصد کیلئے پولیس کی ٹیمیں بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔