اسلام آباد: افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، شیخ رشید کہتے ہیں افغان سفیر کی بیٹی نے خود ٹیکسی ہائر کی تھی جبکہ دوسرے ٹیکسی ڈرائیور کو ٹریس کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ افغان سفیرکی بیٹی نےابھی کوئی تحریری بیان نہیں دیا اور ان کے بیان کے پر کارروائی ہو گی۔ ہیں افغان سفیر کی بیٹی نے خود ٹیکسی ہائر کی تھی جبکہ دوسرے ٹیکسی ڈرائیور کو ٹریس کر لیا ہے اور پہلے کی تلاش جاری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مطابق پہلی ٹیکسی میں اس پر تشدد کیا گیا تھا جبکہ دوسرے ٹیکسی ڈرائیور نے افغان سفیر کی بیٹی کی مدد کی اور ٹیکسی ڈرائیور کو افغان سفیر کی بیٹی نے 500 روپے انعام بھی دیا۔
اس سے قبل وفاقی دارالحکومت میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ کو 48 گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم نے شیخ رشید کو ہدایت کی کہ اغوا کاروں کو پکڑنے کیلئے تمام ذرائع بروئے کار لائیں۔ انہوں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ترجیحی بنیادوں پر واقعے کی تحقیقات کریں اور 48 گھنٹوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار اور حقائق سامنے لائے جائیں۔
ذرائع کے مطابق حکام 16جولائی کو افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ سرکاری ذرائع کے مطابق افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ پیش آئے واقعے کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں اور واقعے کی تحقیقات سے متعلق افغان حکومت کو آگاہ رکھا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ افغان وزارت خارجہ نے بیان میں پاکستان سے سفارتی عملے کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا تھا اور بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔