راولپنڈی:ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کیلئے اقدامات کر رہا ہے ،پاکستان میںد ہشتگردی کو را اور این ڈی ایس کی مدد حاصل ہے ،پاکستان نے خطے کی صورتحال پر گہر ی نظر رکھی ہوئی ہے ۔ پاکستان میں امن افغانستان کے امن سے منسلک ہے ،پاکستان افغان امن عمل کا ضامن نہیں ہے ،افغان دھڑوں کو خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا ۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے افغان امن عمل میں سنجیدگی سےکرداراداکررہےہیں،ہم اس حوالے سے پوری ذمہ داری نبھا رہے ہیں،خطے کی صورتحال پر ہماری بڑی گہری نظر ہے،افغانستان کی بدلتی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں ملک دشمن ایجنسیز کی مدد سے سلیپر سیل متحرک ہو سکتے ہیں،ہمیں معلوم ہے افغانستان کا امن پاکستان سے منسلک ہے،جس کیلئے ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت کیلئے اقدامات اُٹھا رہے ہیں ۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا پاکستان میں دہشتگردوں کا کوئی منظم نیٹ ورک نہیں ہے ،دہشگرد وں کے منظم نیٹ ورک افغانستان میں موجود ہیں جن کو بھارت کی سرپرستی حاصل ہے، افواج پاکستان ملک دشمن عناصرکی سرکوبی کیلئےتیارہیں، ملک دشمنوں کوکسی صورت کامیاب نہیں ہونےدیں گے،بھارت نے افغانستان میں بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے، بھارت کاافغانستان میں اثرورسوخ بہت زیادہ ہے، بھارتی سرمایہ کاری کامقصدپاکستان کونقصان پہنچاناہے،انہوں نے کہا دہشت گردی کے حالیہ واقعات کا تعلق افغانستان میں صورتحال سے ہے ،دہشت گرد مایوسی میں ایسی کارروائیاںکر رہے ہیں ،ترجمان پاک فوج نے کہا یکم مئی سے 167 واقعات پیش آئے ،سات ہزار سے زیادہ انٹیلی جینس بیس آپریشن کئے گئے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا دہشتگردوں کامقابلہ کرتےہوئےہمارےجوان شہیدہوئے،پاکستان نےگزشتہ 20سال میں دہشتگردی کیخلاف کامیاب جنگ لڑی، دہشتگردی کےخلاف جنگ میں ہزاروں آپریشن کیےگئے، وثوق سےکہتاہوں پاکستان میں کوئی دہشتگردموجودنہیں، آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نےملک بھرمیں ردالفسادآپریشن شروع کرایا، بین الاقوامی اداروں نےخطےمیں پاکستان کےتعمیری کردارکوسراہا،انہوں نے پاکستان نے نا کبھی ماضی میں اپنی سرحد کو کسی دوسرے ملک کیخلاف دہشتگردی میں استعمال ہونے دیا اور نہ ہی پاکستان کی سرزمین کسی کیخلاف استعمال کرنے دینگے ۔
انہوں نے کہا سر حد پر بائیو میٹرک سسٹم بھی شروع کر دیا ہے ،پر امن افغانستان کا زیادہ فائدہ پاکستان کو ہی ہوگا ،ترقی اور امن دشمنون کو پنپنے نہیں دیں گے،پاکستان میں دہشت گردی کو را اور این ڈی ایس کی مدد حاصل ہے، ہمارےپاس بھارت کےخلاف شواہدموجودہیں، بھارت نےکالعدم ٹی ٹی پی کےدھڑوں کوپاکستان کیخلاف استعمال کیا،امریکی افواج کے انخلاء کے بعد چیلنجز سے نمٹنے کی تیاری کی ہے۔