ریاض : سعودی عرب میں ہزاروں لوگوں کے لئے نئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جارہے ہیں۔سعودی حکومت وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے سعودی شہریوں کی تربیت اور انہیں روزگار کی فراہمی کے مواقع میں اضافہ کر رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ (ہدف) نے کہا ہے کہ اس نے 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران نجی شعبے میں ایک لاکھ 42 ہزار شہریوں کے روزگار کو سپورٹ کیا۔
سعودی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ نے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ میں یہ بھی کہا کہ اس کی سپورٹ سے فائدہ اٹھانے والوں میں 59 فیصد خواتین تھیں۔سعودی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ کے مطابق درمیانے درجے کے کاروباری اداروں نے روزگار سپورٹ سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا۔
سعودی وزیر برائے ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹک صالح الجسیر نے قومی افرادی قوت میں مہارت کو بڑھانے کے لیے اس ہفتے سعودی لاجسٹک اکیڈمی کا افتتاح کیا ہے۔
یہ اکیڈمی سات شعبوں میں سعودیوں کے لیے مختص ہے جن میں پوسٹل لاجسٹک سروسز، سمندری اور بندرگاہوں کی نقل و حمل، بین الاقوامی تجارت،جہاز رانی اور برآمد، لینڈ ٹرانسپورٹ، ای کامرس، ویئر ہاؤس مینجمنٹ اور ایئر ٹرانسپورٹ شامل ہیں۔
الاقتصادیہ کے مطابق سعودی وزیر برائے ٹرانسپورٹ اینڈ لاجسٹک صالح الجسیر نے کہا ہے کہ وزارت نے نجی شعبے کی متعدد کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جنہوں نے اس اکیڈمی کے گریجویٹس میں سے 350 ٹرینیز کو ملازمت دینے کا عہد کیا ہے۔
ایک اور انیشیٹو عوامی اداروں اور کمپنیوں میں آپریشن اور بحالی کے معاہدوں کو مقامی بنانا چاہتا ہے جس میں مملکت اپنے سرمائے کا کم از کم 51فیصد حصہ ڈالتی ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ دو سال قبل مئی 2021 کے اختتام تک اس اقدام کے آغاز کے بعد سے اب تک اس شعبے کے اداروں میں 71 ہزار سے زیادہ شہری ملازم تھے۔
سعودی ایمپلائمنٹ حکام نے اس ماہ کے شروع میں وسیع تر لوکل لائزیشن پش کے سلسلے میں آپریشنز اور دیکھ بھال کے کرداروں کے لیے کم سے کم تنخواہیں مقرر کیں۔
سعودی وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے 7 جولائی کو کہا تھا کہ عوامی آپریشنز اور دیکھ بھال میں کام کرنے والے سینئیر مینیجرز کم از کم نو ہزار ریال تنخواہ کے مستحق ہیں۔