کوئٹہ: نواحی علاقے ڈیگاری کی کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھر جانے کے باعث پھنسے والے 9 کان کُن جاں بحق ہو گئے۔ڈیگاری میں کوئلہ کان میں پھنسے سے جاں بحق ہونے والے کان کنوں کی لاشیں 3 روز کے مسلسل ریسکیو آپریشن کے بعد 1000 فٹ گہرائی سے نکال لی گئی ہیں جب کہ واحد بچنے والے کان کُن کو علاج کے لیے سول اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ڈیگاری کوئلہ کان حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق کان کنوں کے لواحقین کو ہر ممکن معاونت کے لیے ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے متعلقہ حکام کو کانوں میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لے کر سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کے ساتھ محکمہ معدنیات کو حکم دیا ہے تین روز میں حادثے کی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کریں۔
انہوں نے حادثات کی روک تھام کے لیے کانوں میں حفاظتی اقدامات اور کان کنی کے علاقوں میں صحت کی سہولیات یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں مائنز انسپکشن آفیسر اور کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے ضروری آلات کا فقدان ہے جس کے سبب آئے روز کانوں کے اندر زہر یلی گیس بھرنے کے باعث حادثات اب معمول بن چکے ہیں۔