اسلام آباد:وزیراعظم نواز شریف نےجے آئی ٹی رپورٹ اور آئی ایس آئی ممبر پراعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیشی ٹیم میں شامل آئی ایس آئی کے افسر بریگیڈئیر نعمان سعید نامزدگی کے وقت ادارے میں تعینات ہی نہیں تھے جب کہ تفتیش کے دوران انکا رویہ بھی انتہائی نامناسب تھا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ میں جے آ ئی ٹی رپورٹ پر اپنے اعتراضات کی لمبی فہرست جمع کرادی ہے۔ جس میں حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے جے آئی ٹی رپورٹ کومسترد کر نے کی استدعا کی گئی ہے۔
انھوں نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برطانیہ میں تحقیقات کے لیے اپنے کزن اختر راجہ کی فرم ”کوسٹ “ کی خدمات حاصل کرکے قانون کی خلاف ورزی کی ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کیلئے لاءفرم کو بھاری رقوم بھی دی گئیں جو قومی خزانہ کو بھاری نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
اس کے علاوہ نوازشریف نے جے آئی ٹی میں شامل آئی ایس آئی رکن پر بھی اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس آئی رکن کا رویہ انتہائی جارحانہ اور نامناسب تھااور اسے معاہدے کے تحت ایجنسی سے منسلک کرنا قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی میں نامزدگی کے وقت یہ افسر آئی ایس آئی کا حصہ ہی نہ تھا۔