واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت گر کر 36 فیصد ہو گئی جبکہ امریکی صدر نے اس جائزے کو مسترد کرتے ہوئے میڈیا کو ایک بار پھر جھوٹا قرار دے دیا۔ واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کی جانب سے کرائے گئے جائزے کے مطابق اپریل میں صدر ٹرمپ کی عوامی حمایت 42 فیصد تھی۔
جائزے کے مطابق 48 فیصد عوام نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بطور صدر کارکردگی کو ’سختی سے رد‘ کیا۔ اس جائزے میں بتایا گیا ہے کہ قریب نصف (48 فیصد) امریکی شہری سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد سے دنیا میں امریکا کا قائدانہ کردار کمزور ہوا ہے۔
یاد رہے ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کی ایک کاروباری شخصیت ہیں 2016ء کے امریکی صدارتی انتخابات کے نتیجہ میں ریاست ہائے متحدہ کے پینتالیسویں صدر منتخب ہوئے۔ ٹرمپ کو سب سے زیادہ شہرت امریکی صدارتی امیدوار کے طور پر ملی۔
1987ء میں پہلی بار ٹرمپ نے صدارتی انتخاب لڑنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ 2000ء میں انہوں نے ریفارم پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی کوشش کی۔ 2008ء میں ٹرمپ ایک بار پھر اس وقت توجہ کا مرکز بنے جب انہوں نے صدارتی امیدوار باراک اوباما کی جائے پیدائش امریکا کے بجائے کینیا کو قرار دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جون 2015ء میں ریپبلکن پارٹی کے ٹکٹ پر صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا اور حریفوں کو مات دیتے ہوئے پارٹی کی نامزدگی حاصل کر لی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پے در پے اسکینڈلوں، متنازع اور نفرت انگیز بیانات ٹرمپ کی انتخابی مہم پر پوری طرح چھائے رہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں