واشنگٹن : سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹیلی گرام نے انڈونیشیا کی دھمکی کے بعد انڈونیشین زبان و ثقافت سے واقفیت رکھنے والے ماہرین پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دینے کا اعلان کردیا ہے جو تیزی کے ساتھ شدت پسندی پر مشتمل مواد کو ہٹا سکیں ۔
ٹیلی گرام کے شریک بانی پیول دروف نے کہا ہے کہ وہ انڈونیشیا کی حکومت کی درخواست کا فوری جواب نہ دینے کے معاملے سے آگاہ نہیں ہیں جس میں انہوں نے ایپلیکشن استعمال کرنے والے متعدد چیٹ گروپس کو بند کرنے کا کہا تھا جو مبینہ طور پر متنازع مواد پوسٹ کر رہے تھے۔ ٹیلی گرام نے ان چینلز کو بند کر دیا ہے جن کے بارے میں انڈونیشیا کی حکومت نے انہیں مطلع کیا تھا کہ وہ مبینہ طور پر متنازع مواد کی شہیر کر رہے ہیں۔ہم ہر ماہ ایسے ہزاروں چینلز کو بند کرتے ہیں جن کا تعلق مبینہ طور داعش سے ہوتا ہے ۔
واضح رہے کہ انڈونیشی حکام نے گذشتہ دنوں متعدد مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا جو ٹیلی گرام کے ذریعے سے ایک دوسرے سے رابطے میں تھے ۔ دہشت گرد مبینہ طور انڈونیشیا کے شہریوں کو دہشت گرد گروپوں میں بھرتی کرنے اور نفرت انگیز مواد اور عسکری حملے کرنے کے طریقوں کی تشہیر بھی کرتے تھے جبکہ انڈونیشیا کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت نے گزشتہ متنبہ کیا تھا کہ اگر ٹیلی گرام نے غیر قانونی مواد کو بلاک کرنے کا طریقہ کار وضع نا کیا تو وہ اپنے ملک میں اس ایپلیکیشن کو بند کر سکتی ہے جہاں اس کو استعمال کرنے والوں کی تعداد لاکھوں میں بتائی جاتی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.