سموگ تدارک کیس: پنجاب حکومت نے سکولز بسوں کے رولز عدالت میں پیش کر دیے

12:50 PM, 17 Jan, 2025

نیوویب ڈیسک

لاہور : لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پنجاب حکومت نے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز عدالت میں پیش کر دیے۔ جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں بنچ نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت، سرکاری وکیل نے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز عدالت میں پیش کیے، جس پر ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ ان رولز میں مزید نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ وکیل نے یہ بھی بتایا کہ حکومت گلی محلوں میں سکولز کو بسوں سے استثنیٰ دینے کا ارادہ رکھتی ہے، اور 4 ہزار روپے سے کم فیس والے سکولز کو بھی بسوں سے استثنیٰ دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں، سکولز جو اس حوالے سے خلاف ورزی کریں گے، ان پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ایل ڈی اے کے وکیل نے لاہور کے ملتان روڈ کا ٹریفک پلان عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ملتان روڈ پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے یوٹرنز کو بند کر دیا گیا ہے۔ جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ حکومت ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ نظر آ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 5 منٹ تک ٹریفک کا جام رہنا گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کی وجہ سے آلودگی میں اضافہ کرتا ہے، اور ڈی جی ایل ڈی اے کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ اس موقع پر جسٹس شاہد کریم نے واسا کے حوالے سے بھی اہم ریمارکس دیے اور کہا کہ واسا کو سروس سٹیشنز اور ہوٹلوں میں واٹر میٹرز نصب کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ 16 سروس سٹیشنز کا وزٹ کیا گیا، جن کے ری سائیکلنگ سسٹمز فعال نہیں تھے۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جب ان سروس سٹیشنز کو پانی کا بل آنا شروع ہوگا تو وہ ری سائیکلنگ سسٹم کا استعمال کریں گے۔ بعد ازاں، لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک سے متعلق درخواستوں کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں