اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نےبانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اپیلوں پر ڈویژن بینچ بنانے کیلئےفائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔
ذرائع کے مطابق القادر ٹرسٹ اور توشہ خانہ کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف عمران خان کی اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ اور شعیب شاہین عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےکہا کہ لگتا ہے یہ کیس غلطی سے اس کورٹ میں آگیا ہے، ڈویژن بنچ کا ہے، اس کیس میں نیب خود ایک پارٹی ہے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ جج محمد بشیر کی خاصیت ہے، ان کے پاس سب بڑے کیسز لگے ہوئے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے لطیف کھوسہ کو جج محمد بشیر پر بات کرنے سے روکتے ہوئےکہاکہ جج محمد بشیرپربات نہ کریں، وہ بار بار میری سفارش پر تعینات ہوئے، اس کیس کو دوبارہ مقرر کرنے کے لیے فائل چیف جسٹس کو بھجواتے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے اپیلوں پر ڈویژن بینچ بنانے کے لیے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔
واضح رہےسابق وزیر اعظم عمران خان نےتوشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس میں جیل ٹرائل اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے جیل ٹرائل نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
عمران خان نے جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں 14 نومبر کو جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن غیر قانونی، بدنیتی پر مبنی ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشنز کو کالعدم قرار دیا جائے، اس درخواست کے زیر التوا رہنے تک ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو روکا جائے۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں چیئرمین نیب اور دیگر کو فریق بنایا گیا۔