پشاور :سینئر قانون دان عبدالطیف آفریدی کی نماز جنازہ حیات آباد کے ناراں باغ میں اداکردی گئی ،مقامی عدالت نے قتل کے ملزم کو 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور سینئر قانون دان عبدالطیف آفریدی کی نماز جنازہ میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس قیصر رشید ، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ، سیاسی و سماجی شخصیات اور وکلاءنے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
نماز جنازہ کے بعد عبدالطیف آفریدی کی میت کو تدفین کیلئے آبائی علاقے ماشو گگر پشاور روانہ کردیا گیا، اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ لطیف لالا پاکستان کے اس ہر شخص کا آئیڈیل تھےجو آزاد جمہوریت دیکھنا چاہتا ہے،عدالت کے بار روم میں عبدالطیف آفریدی کا قتل تشویشناک امر ہے، کیونکہ عدالت تو پناہ گاہ ہوتی ہے،جہاں دشمن بھی آمنے سامنے آکر اپنا موقف بیان کرتے ہیں،میں صوبائی حکومت سے اس معاملے پر بات کرنے آیا ہوں،
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا وزیر اعظم خود اس کیس کو دیکھ رہے ہیں۔
دوسری جانب لطیف آفریدی کے قتل کے ملزم کو سخت سکیورٹی میں پشاور کی مقامی عدالت میں پیش کردیا گیا، کیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کے جج بدر منیر کے سامنے موقف اپنا یا کہ ملزم عدنان سمیع سے کیس کے متعلق تفتیش کرنی ہے جس کیلئے ملزم کا 10روزہ جسمانی ریمانڈ درکار ہے، تاہم عدالت نے ملزم عدنان سمیع کو 2روزہ جسمانی ریمانڈر پر شرقی پولیس کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ملزم کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائیگا۔
واضح رہے کہ ملزم عدنان سمیع کو گزشتہ روز واقعے کے فوری بعد ہائیکورٹ کے بار رو م سے گرفتار کیا گیا تھا ۔