پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران صاحب کا مدینہ کی ریاست پہ مضمون لکھنا اس چور کی مانند ہے جوچوری پکڑے جانے پہ مسجد میں چھپ جائے عمران صاحب اپنی لوٹ مار، نااہلی ، نالائقی چھپانے کے لئے اسلام اورریاست مدینہ جیسے مقدس ناموں کا استحصال کررہے ہیں ،تین سال میں عمران صاحب نے ہر قدم پر ریاست مدینہ کے اصولوں اور روح کی نفی کی ریاست ِ مدینہ پہ عمران خان کا مضمون لکھنا اِس بات کا ثبوت ہے کہ ان کے گھبرانے اور گھر جانے کا وقت شروع ہوگیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان کے مضمون پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ عمران صاحب دین اسلام اور اس کی مقدس اصلاحات کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ وہ مذہبی 'ایکسپلوئیٹر' ہیں ۔
انہوں نے کہا عمران صاحب جیسا شخص ہی یہ مضمون لکھ سکتا ہے جو حالت انکار، ہٹ دھرمی، ڈھٹائی اور بے شرمی کی غیر معمولی انتہا پر فائز ہے ۔ تین سال میں عمران صاحب نے ملک کے ساتھ جو کیا اور کہا اس کے بعد سراپا ڈھٹائی، بے شرمی، حقیقت سے انکاری شخص ہی ایسا مضمون لکھ سکتا ہے ۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اپنی لوٹ مار ، نالائقی اور نااہلی میں ڈوبا شخص اپنی ڈوبتی کشتی بچانے کے لئے ریاستِ مدینہ پہ درس نہ دے ریاست مدینہ اور عمران صاحب۔۔استغفراللہ، نعوذبااللہ، انا للّٰہ ۔ تین سال میں عمران صاحب نے ہر قدم پر ریاست مدینہ کے اصولوں اور روح کی نفی کی ریاست ِ مدینہ پہ عمران خان کا مضمون لکھنا اِس بات کا ثبوت ہے کہ ان کے گھبرانے اور گھر جانے کا وقت شروع ہوگیا ہے جس کے قول و فعل میں صرف اور صرف تضاد ہو وہ مدینہ کی ریاست پہ درس دے رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کی قانون کی بالادستی کی بات کرنے والا چار سال سے اپنے ہر کیس سے مفرور ہے ۔ بہتان ، الزام بغض ، نفرت عدم برداشت اور جھوٹ کا مجسمہ کس بے شرمی اور ڈھٹائی سے مدینہ کی ریاست پہ مضمون لکھ رہا ہے ،مہنگائی سے عوام کا گلا کاٹ کر انصاف اور اصولوں کا مضمون لکھنا بے شرمی اور منافقت ہے طاقتور، مکار سیاستداں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے مضمون لکھ کر قوم کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے ۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مری میں بے گناہ جاں بحق ہوجائیں، مہنگائی سے عوام مر جائیں اور لیکچر ریاست مدینہ کے ؟ فارن فنڈنگ کے شکنجے میں آنے پر حقائق چھپاتا اور دنیا کو قانون کی بالادستی کادرس دیتا ہے اخلاقی پستی کی علامت شخص کس منہ سے مدینہ کی ریاست کی اخلاقیات کا درس دے رہا ہے؟