سیالکوٹ: مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ گرفتاریوں کا احتساب سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط ہے۔
سیالکوٹ میں دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی تاحیات پابندسلاسل نہیں رکھ سکتے۔ گرفتاریاں ہمارے نظریے کو تیز کرتی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ لیگی رہنما خواجہ آصف کو وزیراعظم عمران خان کی خواہش پر گرفتار کیا گیا۔ ڈھائی سال سے یہ خواجہ آصف کے پیچھے تھے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ یہ پہلے حکمران ہیں جو سارا دن میڈیا پر الزام تراشیاں کرتے ہیں۔ پی ڈی ایم کا مقصد یہ نہیں ایک حکومت گرا کر دوسری لائی جائے، اس کا مقصد ملک میں آئین اور قانون کی بالا دستی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جمہوریت کیلے کوئی جدوجہد نہیں، وہ آمریت کی اپنی مثال آپ ہیں۔ 73ء کے آئین کے تحت ملک آگے بڑھانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ سیاسی انتقام جاری رہا تو ان کی بھی باری آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود جعلی کیس پر خواجہ آصف کو گرفتار کیا گیا، وہ سرخرو ہو کر نکلیں گے۔ پاکستان میں جمہوریت کا سورج طلوع ہوگا۔
لیگی رہنما نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا میں جہاز روکنے سے ملک کی بہت بدنامی ہوئی۔ پوری دنیا میں پاکستان کا تماشا بنا دیا گیا۔ یہ ملک اناڑیوں کے ہاتھ میں ملک دے دیا گیا ہے۔ پہلی حکومت ہے جو ملک میں ازخود فساد پیدا کرتی ہے۔
سعد رفیق نے کہا کہ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، ادارے لڑکھڑا رہے ہیں، ملک چلانا بچوں کا کھیل نہیں ہے۔ حکومت کی کوشش ہے ملک میں انتشار پیدا ہو۔ سیاسی انتقام کو بند کیا جائے۔ روشن مستقبل کیلئے اس حکومت کو چلتا کرنا پڑے گا۔