لاہور : ٹیسٹ کرکٹر خرم شہزاد نے پی سی بی میں سفارش کلچر کا پول کھول کر نیا پنڈرورا باکس کھول دیا جس کے بعد کرکٹ کے حلقوں میں نئی بحث شروع ہو گئی ہے ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خرم شہزاد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے تگڑی سفارش کی ضرورت ہوتی ہے آپ ڈومیسٹک میں چاہے جتنا مرضی پرفارم کر لیں لیکن جب تک آپ کے پاس اسلام آباد میں کسی سیاسی شخصیت سے رابطہ نہیں کیا تب تک آپ باہر بیٹھے منہ دیکھتے رہیں گے ۔
خرم منظور نے مزید کہا کہ میں انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے اس لیے نہیں جاتا کہ پاکستان میں پورا ڈومیسٹک سیزن کھیلوں اور ٹیم میں کم بیک کروں لیکن میرے پاس سفارش نہیں ہے اس لیے میں ٹیم میں نہیں آ سکتا۔
خرم منظور نے قائداعظم ٹرافی میں کراچی وائٹس کی جانب سے کھیلتے ہوئے 2018 میں 8 میچوں میں 68.15 کی اوسط سے886 رنز بنائے جن میں 3 سینچریاں بھی شامل ہیں۔
خرم منظور نے یہ پنڈورا باکس ایک ایسے وقت میں کھولا ہے جب پاکستان کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا اور چیف سلیکٹر اپنے بھتیجے امام الحق بغیر کسی کارگردگی کے ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم میں کھلائے جا رہے ہیں ۔