نیو یارک: عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ جعلی ادویات کے استعمال سے افریقا میں سالانہ 1 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔ اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے باوجود ان کی فروخت بلاروک ٹوک جاری ہے۔ اس غیر قانونی کاروبار سے حاصل ہونے والی آمدنی دنیا بھر میں ادویات کے شعبے سے حاصل ہونے والی کل آمدنی کے 10 فیصد کے برابر ہے، یعنی جعلی ادویات مافیا سالانہ کھربوں ڈالر کما رہا ہے جو اگلے پانچ سال کے دوران بڑھ کر تین گنا ہونے کا امکان ہے۔
امریکی کمپنی راکسی کی جانب سے علاقے میں جعلی ادویات کی بڑے پیمانے پر سپلائی بھی کسی سے پوشیدہ نہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق افریقی ملکوں میں جعلی ادویات کے استعمال سے ہرسال 1 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور علاقے میں جعلی ادویات کی سپلائی میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ہنٹگٹن بیچ میں قائم راکسی کمپنی بھی پوری طرح ملوث ہے۔
افریقا میں جعلی ادویات کا سب سے بڑا مرکز آئیوری کوسٹ کا دارالحکومت عابد جان کا کاروباری مرکز اجامے کا علاقہ ہے جہاں سے دیگر شہروں اور ملکوں کو بھی ادویات کی سپلائی ممکن بنائی جاتی ہے جو سالانہ 1 لاکھ سے زیادہ افراد کی ہلاکت کا باعث بنتی ہے۔
پولیس اور دوسرے اداروں کے اہلکار اس صورتحال سے پریشان ہیں تاہم خود انھیں بھی یہی ادویات خریدنی پڑتی ہیں۔