اسلام آباد: وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشرے میں اعتدال کے لیے آرٹ کلچر اور ادب کا فروغ ناگزیر ہے، پاک چین اقتصادی شراکت داری سے بھر پور استفادہ کے لیے چینی زبان سیکھنا اہم ہے، 2013ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان زیادہ پر امن اور خوشحال ہے.
معروف اینکر شاعر مظہر نثار کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق پچھلے چار سالوں کے دوران تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیابی سے جنگ لڑی ہے۔ 2013ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان زیادہ پر امن اورخوشحال ہے, 2013ء میں دہشتگردی کے واقعات 26 سو27 سوسالانہ تھے آج 360 ہیں، انشاء اﷲ وہ وقت جلد آئے گا کہ پاکستان میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوگا۔معصوم انسانوں کو مارنے والوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں ہوتا, دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے مکمل خاتمے کے لیے نوجوان نسل پر توجہ مرکوز کرنی ہو گی، ملک کی 62 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تقریبا ایک لاکھ کی آبادی پر دہشت گردی کے اثرات ہیں دہشت گردی سے انسانوں کی شہادتوں کے علاوہ ہماری ثقافت کو بھی شہید کر دیا گیا، میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ یہ کسی مغربی ا یجنڈے کے تحت ہوا۔ 1960 کے دور میں پاکستان کی فلم انڈسٹری دنیا کی تیسری بڑی انڈسٹری تھی، دہشتگردی نے مالی وجانی نقصان کے علاوہ ملکی ثقافت کو بھی متاثر کیا۔ پاکستان کااصل چہرہ سامنے لانے کے لیے قومی بیانیے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے, پاکستان کے اصل تشخص کی بحالی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے, معاشرے میں اعتدال کے لیے آرٹ،کلچر اور ادب کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔فلمی صنعت کی بحالی کے لیے پالیسی مرتب کی ہے جس کا جلد اعلان کیا جا رہا ہے۔اس سے نہ صرف فلم انڈسٹری کو فائدہ ہو گا بلکہ پاکستان کے لوگ بھی اس سے مستفید ہو سکیں گے۔فلم پالیسی کے تحت ٹیکس میں چھوٹ، اکیڈمیاں اور دیگر مراعات فراہم کی جائیں گی فلم انڈسٹری کے فروغ سے پاکستان کا حقیقی بیانیہ دنیا کے سامنے آئے گا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری نہ صرف پاکستان اورخطے بلکہ پاکستان کی آئندہ نسلوں کے لیے تحفہ ہے، ون بیلٹ روڈ بظاہر انفراسٹرکچر کا منصوبہ ہے لیکن اس سے لوگوں کے آپس کے روابط اور ثقافت کو اہم آہنگی ملے گی۔چینی زبان سیکھنے کے لیے پی ایم سی اے میں ایک چینی سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔