کیلیفورنیا :امریکی ریاست کیلیفورنیا میں پولیس نے والدین کے ہاتھوں اپنے 13 بچوں اور بچیوں کو گھرمیں بند رکھنے، انہیں اذیتیں دینے اور بھوکا پیاسا رکھنے کا الزام عائد کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق ریاست کیلیفورنیا میں پیش آنے والے اس غیرانسانی واقعے پر سوشل میڈیا پر گہرے دکھ اور غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ریفا سائیڈ کے علاقے کے پولیس چیف کا کہنا ہے کہ پیریس شہر میں رہنے والی ایک 17 سالہ لڑکی جسے گھر میں بند کیا گیا تھا فرار ہو کر پولیس کے پاس پہنچ گئی۔ وہ اپنے گھر سے ایک موبائل فون ساتھ لائی تھی جس کے ذریعے اس نے پولیس سے رابطہ کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ پہلے خیال تھا کہ گھر میں بارہ بچے ہیں مگر بعد میں پتا چلا کہ ان میں 7 بالغ افراد بھی ہیں جنہیں گھر میں زنجیروں میں قید کرنے کے ساتھ بھوکا پیاسا رکھا گیا ہے۔گھر میں قید کئے افراد میں دو سال سے لے کر 29 سال کے افراد موجود تھے۔ وہ شدید بھوک اور کمزوری کا شکار تھے۔
پولیس نے دونوں ملزمان بچوں کی ماں اور باپ کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے ملزمان کی شناخت 57 سالہ ڈیویڈ آلن ٹربین اور 49 سالہ آلام لوئیز ٹربین کے ناموں سے کی ہے۔ ان پر بچوں کو اذیتیں دینے کے 9 الزامات اور ان کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے 10 الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے اور ان کے خلاف عدالتی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کیس میں بچوں کو حبس بے جا میں رکھنے او انہیں اذیتیں دینے کی پاداش میں امریکی جوڑے کو قید اور 9 ملین ڈالر جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔