اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکاکی موجودگی امن اور استحکام کے لیے نہیں بلکہ خطےمیں افراتفری پھیلائے رکھنےکے لیے ہے۔
امریکی ٹی وی سی این این کو دیئے گئے انٹرویو میں حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ جارج فرائیڈمین نے اپنی کتاب "دی نیکسٹ 100 ایئرز" میں لکھا ہے کہ امریکا خطے میں افراتفری پھیلانے کے لیے موجود ہے تاکہ روس، چین ، ایران اور دیگر علاقائی ممالک کو قابو کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ وزیر خارجہ ہوتیں تو نئے سال پر امریکی صدر کے ٹوئٹ کو نظرانداز کر دیتیں اور ٹوئٹ سے زیادہ ٹوئٹ کرنے والے کے بارے میں فکرمند ہوتیں۔حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان سے متعلق امریکی امداد پر انحصار کرنے کی سوچ مکمل طور پر مبالغہ آرائی ہے۔'میرا نہیں خیال کہ ہم کسی بھی طرح سے امریکی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔ایک ایسی شخصیت ہونے کے ناطے جس نے تقریباً پانچ سال تک پاکستان میں اہم عہدوں پر کام کیا میں یہ بتا سکتی ہوں کہ ہمارا امریکی امداد پر انحصار کرنا بہت بڑی مبالغہ آرائی ہے۔'
امریکی امداد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ٹرمپ پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد دینے کا دعویٰ کرتے ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکا نےمجموعی طور پر پاکستان کو سیکیورٹی معاونت کی مد میں 4.8 ارب ڈالر جب کہ سول امداد کی مد میں 5.3 ارب ڈالر دیئے ہیں۔