لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے حکومت کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کی زیرِقیادت متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کی تیاریاں مکمل ہو گئیں ہیں۔ کارکنوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی زیر قیادت متحدہ اپوزیشن کا احتجاج آج مال روڈ پر ہو گا۔احتجاجی جلسے کے لیے پنجاب اسمبلی کے سامنے کنٹینر پر اسٹیج کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔
جلسے کے لیے مال روڈ کے دونوں اطراف لائٹس کا بھی بندوبست کیا گیا ہے جبکہ احتجاج کی تیاریوں کے باعث مال روڈ سے ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہے۔
شاہراہ فاطمہ جناح،کچہری روڈ، ہال روڈ، کوپر روڈ، بوڑھ والا چوک اور ایجرٹن روڈ پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے احتجاجی جلسے کے لیے آج دوپہر 12 بجے کا وقت دیا ہے جن کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور عمران خان ایک ہی اسٹیج سے خطاب کریں گے۔ آصف علی زرداری کا خطاب دوپہر اور عمران کا خطاب مغرب کے قریب متوقع ہے۔
مال روڈ سے ملحقہ تعلیمی ادارے بند
دوسری جانب لاہور میں مال روڈ اور اردگرد کے تمام تعلیمی ادارے آج بند رہیں گے۔ محکمہ سکولز پنجاب نے متحدہ اپوزیشن کے جلسہ کے باعث آج 6 سکولز بند کرنیکا حکم دیا تھا ۔ بند ہونے والے سکولز میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول گورنر ہاؤس اور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گورنر ہاؤس شامل ہیں ۔
اسلامیہ ہائی سکول خزانہ گیٹ ، فاطمہ گرلز سکول اور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شاہراہ ایوان تجارت بھی شامل ہیں ۔ سیکرٹری سکولز ڈاکٹر اللہ بخش ملک کے مطابق جب تک مال روڑ پر احتجاج یا جلسہ رہیگا اس وقت تک سکولز بند رہیں گے۔ترجمان ہائیر ایجوکیشن کے مطابق مال روڑ پر اپوزیشن جماعتوں کے دھرنے کے باعث گورنمنٹ کالج لاہور، نیشنل کالج آف آرٹس اور پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس بند رہیں گے۔
متحدہ اپوزیشن کے جلسے کے دوران کسی بھی ممکنہ مسئلے سے بچنے کیلئے رینجرز کو پنجاب اسمبلی، گورنر ہاؤس اور دیگر حساس مقامات پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی کا احتجاج میں شرکت کرنے کا اعلان
منصورہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بروقت انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں۔ شفاف انتخابات اور احتساب سے ہی ملک ترقی کرے گا جبکہ شفاف انتخابات ہوں تو ووٹ کا فیصلہ سب کو ماننا چاہئے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ مال روڈ پر ہونے والے احتجاج میں جماعت اسلامی کا وفد شرکت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ قصور کی زینب کے ملزم کو قرار واقعی سز املنی چاہئے تاکہ ہمارے بچے محفوظ ہو سکیں۔
سراج الحق نے پاکستان بارے امریکی صدر کے بیان پر بھی بات کرتے ہوئے کہاامریکی بیان ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے اور حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔
وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا ردعمل
وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا یہ احتجاج نہیں بلکہ فساد ہے اور اس کا مقصد حصول انصاف نہیں انتشار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا ہمیں پورا اندازہ ہے کہ یہ دھرنا 30 مئی تک جاری رہے گا مگر ہماری حکومت برقرار رہے گی۔
صوبائی وزیر قانون نے مزید کہا کہ سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار غیر مسلح ہوں گے اور جب تک مظاہرین پر امن رہیں گے طاقت کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کا پس منظر
17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکریٹریٹ اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا مگر پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے باعث 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
بعدازاں حکومت نے اس واقعے کی انکوائری کروائی تاہم آغاز میں رپورٹ کو منظرعام پر نہیں لایا گیا تاہم لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب حکومت اس واقعے سے متعلق جسٹس باقر نجفی رپورٹ کو منظرعام پر لائی تھی۔
اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے چھپا ہوا سچ بے نقاب کردیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ فوری طور پر اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں