ماسکو: روس اگر شام میں فوجی مداخلت نہ کرتا تو دمشق کا دو سے تین ہفتوں میں سقوط ہوجاتا اور دہشت گرد اس پر قابض ہوجاتے۔ یہ بات روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے جس وقت شامی صدر بشارالاسد کی حمایت میں مداخلت کی تو دارالحکومت دمشق کا پندرہ سے بیس روز میں سقوط ہونے والا تھا اور وہ دہشت گردوں کے ہاتھ جانے والا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ روس شام کی حمایت جاری رکھے گا کیونکہ ان کے پاس ایسی اطلاع ہے کہ بعض یورپی ممالک شام امن مذاکرات کو سبوتاع کرنے پر غور کررہے ہیں۔ یہ یورپی ممالک آستانہ مذاکرات کے حوالے سے خود کو الگ تھلگ محسوس کررہے ہیں۔انھوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ یہ ممالک مذاکرات کو سبوتاع کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔