لاہور:پنجاب حکومت نے 125 سال پرانے جیل قوانین میں اہم تبدیلیاں کی ہیں، جس کا مقصد قیدیوں کے حقوق کا عالمی معیارات کے مطابق تحفظ اور جیلوں کی بہتری ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، نئے جیل رولز میں خواتین قیدیوں اور بچوں کے حقوق پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، جبکہ ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کے لیے علاج کی سہولتیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔
نئے رولز میں غیر ملکی قیدیوں کے لیے قونصلر کی مدد فراہم کرنے اور انہیں اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سننے کی سہولت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، قیدیوں کو صاف پانی، متوازن خوراک، اور ایک صحت مند ماحول فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ جیلوں کی حفاظت کے لیے تمام عملے کی تربیت لازمی قرار دی گئی ہے تاکہ قیدیوں کو محفوظ اور بہتر ماحول فراہم کیا جا سکے۔