روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے روسی سائنسادن کی جانب سے کینسر کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کر دیا۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ روسی سائنسدان کینسر کی ویکسین بنانے کے قریب ہیں ۔
پوٹن نے کہا کہ ویکسین جلد ہی مریضوں کے لیے دستیاب ہو سکتی ہے۔ پیوٹن نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے تبصروں میں کہا کہ ” ہم کینسر کی نام نہاد ویکسین اور نئی نسل کی مدافعتی ادویات بنانے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں“۔
انہوں نےماسکو فورم میں بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ”مجھے امید ہے کہ جلد ہی انہیں انفرادی تھراپی کے طریقوں کے طور پر مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے گا،“
تاہم پوتن نے یہ نہیں بتایا کہ مجوزہ ویکسین کس قسم کے کینسر کو نشانہ بنائے گی اور نہ ہی کیسے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، انسانی پیپیلوما وائرس (HPV) کے خلاف اس وقت چھ لائسنس یافتہ ویکسین موجود ہیں جو بہت سے کینسر کا سبب بنتی ہیں، بشمول سروائیکل کینسر، عالمی ادارہ صحت کے مطابق، ساتھ ہی ہیپاٹائٹس بی (HBV) ے خلاف ویکسینیں، جو جگر کے کینسر کا باعث بن سکتی ہیں۔
کئی ممالک اور کمپنیاں کینسر کی ویکسین پر کام کر رہی ہیں۔ گزشتہ سال برطانیہ کی حکومت نے جرمنی میں مقیم BioNTech کے ساتھ "ذاتی نوعیت کے کینسر کے علاج " فراہم کرنے کے لیے کلینیکل ٹرائلز شروع کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس کا مقصد 2030 تک 10,000 مریضوں تک پہنچنا ہے۔ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ میلانوما سے دوبارہ ہونے یا موت کے امکانات کو کم کر دیا گیا ہے۔