’کانٹوں بھرے تاج‘:"پی ٹی آئی کا وفاق اور پنجاب میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ, ہمیں وفاقی حکومت نہیں لینی چاہیے،لیگی اجلاس کے شرکا کی رائے

 ’کانٹوں بھرے تاج‘:

لاہور: پی ٹی آئی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے بھی اعلانیہ طور پر ایسی حکومت بنانے کے اقدام کی مخالفت کی ہے جو ان کے لیے ’کانٹوں بھرے تاج‘ کی طرح ہو۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد  نواز شریف کی زیرقیادت اجلاس میں شہبازشریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب، سعدرفیق شریک ہوئے، اس کے علاوہ اعظم نذیرتارڑ، ایازصادق، احسن اقبال، رانا تنویر، سلمان شہبازاورملک احمدخان بھی شریک تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شرکا  نے نوازشریف کو تجویز دی کہ ہمیں وفاقی حکومت نہیں لینی چاہیے، پنجاب میں ن لیگ اور آزاد اراکین کے ساتھ مل کر آسانی سے حکومت بنا سکتی ہے۔

پنجاب میں مسلم لیگ (ن) 8 فروری کے انتخابات میں 137 جنرل نشستوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی صوبائی حکومت کا قیام متوقع ہے جہاں پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز کو پنجاب کی نئی وزیراعلیٰ بنائے جانے کا امکان ہے۔

دوسری طرف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اور قومی وطن پارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پرقومی وطن پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی، چاہتے ہیں ملک میں ہم آہنگی اورمفاہمت ہو۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سیاسی جماعتوں سے رابطے کررہے ہیں اور ان کی ہدایت پر مرکز اور پنجاب میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔