لاہور: پاکستان تحریک انصاف آج الیکشن نتائج میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پنجاب کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کرنے جا رہی ہے، اس حوالے سے باقاعدہ طور پر مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے 17 فرور ی بروز ہفتہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، اسی حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے مقامات کا اعلان اپنے X اکاؤنٹ پر کیا۔
اپنے پیغام میں حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سینٹرل پنجاب میں 10 مقامات پر احتجاج کیا جائے گا، جن میں لاہور کے پریس کلب پر، قصور کے مسجد چوک، ننکانہ کے کچہری چوک، ناروال کے فیض احمد فیض پارک، گجرات کے جی ٹی ایس چوک، حافظ آباد کے پریس کلب، گجرانوالہ کے نوشہرہ ورڈ الراہی اسپتال چوک، منڈی بہاؤالدین کے پریس کلب اور ملکوال چوک، شیخوپورہ کے صدر کے علاقے اور سیالکوٹ کے کچہری چوک جبکہ فیصل آباد میں گھنٹہ گھر پر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔
سنٹرل پنجاب کے پرامن احتجاج کے مقامات۔ pic.twitter.com/sV0go1FfA3
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) February 16, 2024
جبکہ شمالی پنجاب میں احتجاجی مقامات سے متعلق کہنا تھا کہ راولپنڈی کے علاقے ایف 9 پارک، جہلم کے الیکشن کمیشن آفس، چکوال تلاگنگ کے پریس کلب، اٹک کے فواہ چوک، خوشاب کے ڈی سی آفس، بھکر کے زیم والا تحصیل کلر کوٹ، سرگودھا کے قینچی موڑ اور میانوالی کے روکھڑی مور پر پی ٹی آئی ورکرز کی جانب سے احتجاج کیا جائے گا۔
Protest points for North Punjab;
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) February 16, 2024
Rawalpindi - F9 Park
Jhelum - Election Commision office
Chakwal/Talagang- Press club
Attock- Fawara Chowk
Khushab: DC office
Bhakhar: Zame Wala tehsil Kalur kot
Sargodha:Qainchi Mor
Mianwali-Rokhri Mor
جنوبی پنجاب کے مقامات سے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پُر امن احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، جس کے لیے نگانہ چوک، ملتان، فرید گیٹ بہالپور اور ٹریفک چوک ڈی جی خان کے مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔
جنوبی پنجاب کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پرامن احتجاجی مظاہرے کے مقامات:
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) February 16, 2024
نگانہ چوک، ملتان
فرید گیٹ، بہاولپور
ٹریفک چوک، ڈی جی خان
اس حوالے سے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ”تحریک انصاف کو اس کی فارم 45 کے مطابق سیٹیں واپس کی جائیں تو وفاق اور پنجاب میں تحریک انصاف کی مضبوط حکومتوں کا قیام ہوتا ہے جس کے لئے پاکستانی عوام نے ووٹ بھی ڈالا۔ نون لیگ دراصل کنفیوزڈ لیگ ہے جس کو ووٹرز نے رد کیا لیکن جمہوری نظام کے خلاف سازش کرنے کی خاطر اسے الیکشن کمیشن نے 17 نشستوں سے دھاندلی کے ذریعے 75 کا تحفہ دینے کو کوشش کی ہے۔“