اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا ہرصورت احترام کیا جانا چاہیے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اسلام آباد میں مہاجرین کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں افغانستان، تاجکستان اور یمن کے مہاجرین شامل تھے۔ مہاجرین کے نمائندوں نے دوران گفتگو انتونیو گوتریس کو پاکستان میں تعلیم، کاروبار،اور ہنر سے متعلق تجربات سے آگاہ کیا۔ پناہ گزینوں نے سیکرٹری جنرل کو اپنے ممالک میں ظلم و ستم اور تشدد کی روداد بھی سنائیں۔
انتونیوگوتریس نے کہا کہ پاکستان نے افغان جنگ سے متاثر 45 لاکھ پناہ گزینوں کو پناہ دی اور ان کے لیے بہترین انتظامات کیے، پاکستان کے عوام نے افغان مہاجرین کی بھرپور مہمان نوازی کی۔ طویل عرصے تک افغان مہاجرین کی میزبانی پرپاکستان کا شکر گزار ہوں۔
بعد ازاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگونتریس نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک آبی معاہدہ موجود ہے۔ معاہدہ میں عالمی بنک ضامن ہے، ہمارا بھی ایسا ہی معاہدہ اسپین کے ساتھ ہے، پانی ہتھیار نہیں بلکہ امن کا ضامن ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا ہرصورت احترام کیا جانا چاہیے، نہ صرف کشمیر بلکہ پوری دنیا میں انسانیت کا احترام کیا جانا چاہیے، انسانی حقوق کمشنر کی دو رپورٹس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی مکمل عکاسی ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر شدید تشویش ہے، پاکستان، بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر تحمل کا مظاہرہ کریں، دونوں ممالک میں امن کی بحالی کے لیے اقوام متحدہ کردار ادا کرسکتی ہے جب کہ سفارتکاری اور مذاکرات ہی مسئلے کا واحد حل ہے۔