کابل : افغانستان میں جاری نہ ختم ہونی والی جنگ نے لاکھوں خاندان برباد کر دیے ، 2017 میں 3 لاکھ 60 ہزار لوگ بے گھر ہوئے جو کچے پکے ، کیچڑ سے بھرے کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
کابل کے نواح میں قائم ناساجی بگرامی کیمپ جہاں جنگ سے تباہ حال خاندان انتہائی کسم پرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ، ننھے بچے اپنے حال اور آنے والے کل سے بے خبر کیچڑ سے بھری گلیوں میں اپنے شب و روز گزار رہے ہیں۔
بے آسراہ خاتون شازیہ کہتی ہے ، اس کے دو بچے بیمار ہیں لیکن یہاں کوئی ہسپتال نہیں ، ارزغان صوبے سے آئے ذوالفقار نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جائیں۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق سال 2017 میں 3 لاکھ 60 ہزار لوگ کیمپوں میں منتقل ہوئے ، صرف جنوری کے آخری ہفتے میں 17 ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے۔
بچے تو بچے ہیں انہوں نے پہاڑوں پر ہونی والی برفباری پر ہی اپنے کھیلنے کا بندوبست کر لیا ہے۔