ابوجا: نائیجیریاکے صوبے بورنے کے شہر میدوگری میں مچھلی بازار میں 3خودکش حملوں میں 19 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کا الزام دہشت گرد تنظیم بوکو حرام پر عائد کیا جا رہا ہے۔
بوکو حرام کے خلاف فوج کی مدد کرنے والی سویلین ٹاسک فورس کے حکام نے بتایا تینوں خودکش حملہ آور آدمی تھے۔ان کاکہناتھاکہ تین خودکش حملہ آوروں کے حملے میں 19افراد ہلاک اور 70افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دو خود کش حملہ آوروں نے مچھلی بازار کو نشانہ بنایا جبکہ تیسرینے بازار کے قریب خودکش حملہ کیا۔
حکام نے بتایا مرنیو الوں میں 18شہری اور ایک فوجی شامل ہے۔ٹاسک فورس نے بتایا دہشت گردوں نے گنجان بازار کو نشانہ بنایا۔سویلین فورس کے حکام کاکہناتھاکہ 70زخمیوں میں سے 22افرادکی حالت تشویشناک ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ تین خود کش بمباروں نے کیا ہے۔پولیس کمشنر نے ہفتہ کو بتایا کہ حملہ اس ریاست میں ہوا جو شدت پسند گروپ بوکو حرام کے عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں سے سب سے زیادہ متاثر رہی ہے۔
اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے بھی قبول نہیں کی ہے لیکن پرہجوم جگہوں پر خود کش حملے کرنا بوکو حرام کا وتیرہ رہا ہے اور ایسے واقعات میں یہ گروپ 2009 کے بعد سے 20 ہزار افراد کو ہلاک کر چکا ہے جب کہ بدامنی کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو اپنے گھر بار چھوڑنا پڑے ہیں۔
بورنو ریاست کے پولیس کمشنر دامیئن چکوو نے بتایا کہ یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق جمعہ کی رات آٹھ بجے میدوگری شہر کے مرکز سے 20 کلومیٹر دور واقع ایک مچھلی مارکیٹ میں ہوا۔اگرچہ حکومت اور فوج 2016 سے یہ دعوی کرتے آ رہے ہیں کہ بوکو حرام کی باغی سرگرمیوں کو ختم کر دیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود خود کش حملے جاری ہیں.