انقرہ: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی عدالت نے 2016 میں صدر رجب طیب اردگان کے خلاف ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہونے پر 6 صحافیوں کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ سزا یافتہ صحافیوں میں نازلی الیجک، احمد التان، محمد التان، فیوزی یازیجی، یعقوب سمسیک اور سکرو تغرل اوزسین گل شامل ہیں۔
استغاثہ نے ان صحافیوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کر کے اور اخبارات میں کالم لکھ کر ڈھکے چھپے الفاظ میں حکومت کا تختہ الٹنے کی ترغیب دی۔ استغاثہ کے مطابق ملزمان کا فتح اللہ گولن تحریک سے تعلق بھی ثابت ہو گیا جس پر فوجی بغاوت کرانے کا الزام عائد ہے تاہم گولن تحریک بغاوت میں ملوث ہونے کی تردید کرتی ہے۔
ملزمان پر کئی ماہ تک مقدمہ چلانے کے بعد انہیں سزا سنائی گئی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔ اقوام متحدہ اور صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیموں نے ترکی کو اس فیصلے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب ترکی کی ہی ایک دوسری عدالت نے جرمن صحافی ڈینیز یوچیل کو رہا کر دیا ہے۔ انہیں گزشتہ سال فروری میں دہشت گردی اور پروپیگنڈا کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد جرمنی اور ترکی کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔
یاد رہے کہ 15 جولائی 2016 کو ترکی میں صدر رجب طیب اردگان کے خلاف فوجی بغاوت کی گئی تھی جو ناکام ہو گئی تھی۔ اس بغاوت میں 300 سے زائد افراد ہلاک اور 2100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ ناکام فوجی بغاوت کے بعد حکومت نے مخالفین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 10 ہزار فوجیوں سمیت 40 ہزار افراد کو گرفتار کر کے سزائیں سنائیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں