لاہور: ہر انسان میں بہت سی ایسی عادات ہوتی ہیں جو اس کی شخصیت پر برا اثر ڈالتی ہیں، انہیں عادات میں سے ایک بری عادت ”ناخن کترنہ بھی ہے۔ نفاست پسند لوگ اس عادت سے نہایت کراہیت اور الجھن میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دانتوں سے ناخن کترنے والے افراد عموماً ذہنی تناو یا دباو کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے وقت میں وہ لاشعوری طور پر دانتوں سے ناخن چبانے لگتے ہیں اور انہیں اس کا احساس بھی نہیں ہوتا۔
ایک اور تحقیق کے مطابق دانتوں سے ناخن کترنا دراصل ’نروس ہیبٹ‘ قرار دی جاتی ہے یعنی دماغی الجھن اور پریشانی کے وقت اختیار کی جانے والی عادت۔ناخن کترنے کے عادی افراد اگر کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنا چاہیں یا بہت گہری سوچ میں ڈوبے ہوں تب بھی وہ بے اختیار ناخن کھانے لگتے ہیں۔اکثر بچوں میں بھی یہ عادت ہوتی ہے اور یہ ان کی اندرونی بے چینی، بوریت، پریشانی یا گھبراہٹ کو ظاہر کرتی ہے۔
ناخن کترنے کے کئی نقصانات ہیں۔ اس سے جراثیم آپ کے اندر داخل ہو کر آپ کو ہاضمے سمیت مختلف انفیکشنز اور بیماریوں میں مبتلا کرسکتے ہیں۔یہ عادت دانتوں اور مسوڑھوں کو مختلف تکالیف میں مبتلا کرنے کا سبب بنتی ہے۔