امریکی ماہرین صحت نے کہا ہے کہ روزانہ 56 گرام مغز اخروٹ کا استعمال ٹائپ ٹو ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
یونیورسٹی آف پنسلوانیا کے ماہرین کے مطابق دل اور خون کی شریانیں تنگ ہونے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا مرض لاحق ہوسکتا ہے جس میں انسانی جسم مناسب مقدار میں ہارمون نہیں بنا پاتا جب کہ اخروٹ میں فیٹی ایسڈز کی مقدار ، وٹامن ای اور فولیٹ جیسے اجزائ جسم میں کولیسٹرول کو جمع نہیں ہونے دیتے اور دوران خون کو بحال رکھتے ہیں۔
یونیورسٹی کے ماہر پروفیسر کے مطابق اخروٹ صحت پر کئی لحاظ سے مثبت اثر ڈالتے ہیں اور خصوصاً دل کو صحت مند رکھتے ہیں۔ ایک مختصر مطالعہ میں ایسے مرد و خواتین پر تحقیق کی گئی جو ذیابیطس کے کنارے پہنچ چکے تھے، ان میں سے 25 سے 75 برس کے افراد کو 6 ماہ اخروٹ کھانے کو دیئے گئے جس کے بعد 3 ماہ کا وقفہ کیا گیا اور دوسرے گروپ کو اخروٹ کھلائے گئے۔
یہ تمام افراد کئی امراض کے دہانے پر تھے جن میں ذیابیطس، زائد وزن، ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور خون میں شکر کی زیادتی جیسے امراض کے قریب پہنچ چکے تھے۔ نتائج کے مطابق رضاکاروں کے دونوں گروہوں میں دل، کولیسٹرول، بلڈ شوگر اور دیگر طبی کیفیات میں بہتری دیکھی گئی۔
جس کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ اخروٹ کو روزمرہ خوراک میں شامل رکھا جائے تو اس کے حیرت انگیز نتائج مرتب ہوسکتے ہیں اور ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بھی بچا جا سکتا ہے۔