اسلام آباد : سپریم کورٹ نے بغیر اجازت دوسری شادی کرنے والے ملزم اشتیاق کی ہائی کورٹ سے جرمانے کی سزا کیخلاف خلاف اپیل مسترد کردی، مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے کہ سقوط ڈھاکہ کے وقت بنگلہ دیش کی آبادی پاکستان سے زیادہ تھی لیکن ناریل اور مچھلی کھانے والے بنگلہ دیش کی آبادی اب پاکستان سے کم ہے۔
چائنہ میں ایک بھارت میں تین بچوں کا تصور ہے، پاکستان میں کہا جاتا ہے ہے جذبہ جنون تو ہمت نہ ہار۔ جمعہ کو کیس کی سماعت جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو بغیر اجازت کرنے پر کوٹرائل کورٹ نے ایک ماہ کی سزا سنائی تھی، ہائی کورٹ نے سزاکو 5000جرمانے میں تبدیل کردیا، ملزم کی پہلی بیوی نے یونین کونسل میں شکایت کی، یونین کونسل والوں نے ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرایا۔
بیوی بھی عمرقید ہوتی ہے میرے موکل نے تودو دو بیویاں کی ہیں اس پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بیوی عمرقیدنہیں اللہ کی نعمت ہوتی ہے، عدالت میں غیرشرعی باتیں نہ کریں، جبکہ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی پہلی بیوی سے ایک بچی ہے اور دونوں کے درمیان علیحدگی ہو گئی تھی، ملزم اپنے بچے کا خرچ ادا کر رہا۔
اس پر جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے کہ سقوط ڈھاکہ کےوقت بنگلہ دیش کی آبادی پاکستان سے زیادہ تھی لیکن آج ناریل اور مچھلی کھانے والے بنگلہ دیش کی آبادی پاکستان سے کم ہے ،چائنہ میں ایک بھارت میں تین بچوں کاتصور ہے جبکہ پاکستان میں کہاجاتاہے ہے جذبہ جنوں توہمت نہ ہار، جسٹس دوست محمد نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ ملزم کی آمدن کتنی ہے جس پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم مزدوری کرتا ہے اور 12000کے قریب آمدن ہے۔
اس پر جسٹس دوست محمد خان کا کہنا تھا کہ 12000کمانے والے کو دوسری لڑکی کیسے مل گئی، اس پر ملزم کے وکیل کا کہنا ہے کہ ملزم کوشرافت کی بنیادپر دوسرارشتہ ملا ہے اس جسٹس دوست محمد نے کہا کہ اتنی شرافت تھی تودوسری شادی نہ کرتا، یاد رہے کہ ملتان کے رہائشی اشتیاق نے پہلی بیوی سے اجازت کے بغیردوسری شادی کی تھی جس پر ٹرائل کورٹ نے ملزم کو ایک ماہ کی سزا سنائی اور ہائی کورٹ نے سزا کو ختم کر کے پانچ ہزار جرمانہ کی سزا سنائی جسکے کیخلاف ملزم نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔