لاہور :قوم کے بہادر سپوت راشد منہاس شہید کا 66واں یوم پیدائش گزشتہ روز عقیدت و احترام سے منایا گیا ۔ راشد منہاس نے 17فروری 1951ءکو کراچی میں آنکھ کھولی۔ ہوا کے دوش پر سفر کرنے کا جذبہ بچپن سے ہی تھا۔ اسی شوق کو پورا کرنے کے لیے پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی۔
وطن کی مٹی سے محبت کا جذبہ اقبال کے اس شاہین میں کوٹ کوٹ کر بھرا تھا۔ کم عمری میں پائلٹ بنے تو ملک کے لیے کچھ کرگزرنے کی امنگ جاگ اٹھی۔20اگست1971ءکی صبح جب راشد منہاس اپنی دوسری سولو فلائٹ کے لیے اڑان بھررہے تھے تو غدار انسٹرکٹر مطیع الرحمان نے سازش رچائی اور چالاکی سے جہاز میں سوار ہو کرانہیں کلوفارم سونگھاکر بے ہوش کردیا اور جہاز کا رخ بھارت کی طرف موڑ دیا۔
ابھی جہاز ٹھٹھہ کی حدود ہی میں تھا کہ راشد منہاس کو ہوش آگیا اور انہوں نے مطیع الرحمان کے ناپاک ارادوں کو خاک میں ملانے کی ٹھانی۔نوجوان پائلٹ فضاءمیں غدار کے سامنے ڈٹ گیا اور اسے شکست دینے کا ارادہ کرلیا۔ وہ نہیں چاہتا تھا کہ جہاز اور مطیع الرحمان جس کے پاس ملک کے ہزاروں راز تھے وہ دشمن تک پہنچ جائیں۔ اسی جدوجہد میں اس نے زندگی کا بڑا فیصلہ کرلیا۔
غدار مطیع الرحمان سمیت جہاز کو زمین پے جا گرایا۔اور یوں جان کا نذرانہ دے کر ملک پر آنچ نہ لانے والے راشد منہاس کو 29اگست کوپاکستان میں جرات اور شجاعت کو سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔ راشد منہاس یہ اعزاز پانے والے چوتھے اور اب تک سب سے کم عمر پاکستانی جانباز ہیں۔
راشد منہاس شہید کا 66واں یوم پیدائش عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے
02:58 PM, 17 Feb, 2017