صوفی کی درگاہ پر وحشیوں کاحملہ،60افراد کی میتیں ورثاءکے حوالے،10کی شناخت نہ ہوسکی

صوفی کی درگاہ پر وحشیوں کاحملہ،60افراد کی میتیں ورثاءکے حوالے،10کی شناخت نہ ہوسکی

کراچی: سیہون شریف میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر خودکش حملے کا نشانہ بننے والے60افراد کی میتیں ورثاءکے حوالے کر دی گئیں۔ دس لاشوں کی شناخت نہ ہوسکی ،سیہون،حیدرآباداور نوابشاہ کے اسپتالوں میں97 زخمی زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ 250 سے زائد زخمی سیہون،نوابشاہ،جام شورو،حیدرآباد اور کراچی کے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔سیہون شریف کے اسپتال میں42 شدیدزخمی موت اور حیات کی کشمکش میں ہیں۔ڈاکٹروں کے مطابق انہیں کراچی منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ حیدرآباد کے سول اسپتال میں ایک لاش کومنتقل کیا گیا  جبکہ  15زخمیوں میں7 کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔ نواب شاہ کے پیپلز میڈیکل اسپتال میں منتقل کئے گئے 40 زخمیوں میں چھ جانبر نہ ہوسکے۔

سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے7 شدید زخمیوں کو کراچی منتقل کیا گیا جبکہ6 زخمی اپنی مدد آپ کے تحت عباسی شہید اسپتال آ پہنچے۔ لعل شہباز قلندر کے مزار پر خودکش حملے کے بعد سندھ حکومت کا 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ،صوبے میں آج سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں ہے لیکن سوال یہ ہے کہ آخر کب تک ہم بے گناہ شہریوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گے۔

مصنف کے بارے میں