ڈھاکہ :بنگلہ دیش میں 5 اگست کو عوامی انقلاب کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد ملک میں اہم تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ عبوری حکومت نے "جوئے بنگلہ" کے نعرے کا خاتمہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ کرنسی نوٹوں سے شیخ مجیب الرحمان کی تصویر بھی ہٹا دی گئی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق، ایپلٹ ڈویژن کے فیصلے کے بعد "جوئے بنگلہ" کو اب قومی نعرہ نہیں سمجھا جائے گا۔ یہ نعرہ بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد سے اہم سیاسی اور قومی علامت رہا تھا، مگر اب عبوری حکومت نے اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ، نئے کرنسی نوٹوں سے شیخ مجیب الرحمان کی تصویر ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ بنگلہ دیشی حکومت نے حالیہ انقلاب کی جھلکیاں نئے نوٹوں میں شامل کی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ماضی کے اثرات کو کم کر کے ایک نئی سیاسی سمت اختیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، عبوری حکومت کے یہ اقدامات اس بات کا اشارہ ہیں کہ اب شیخ مجیب الرحمان اور ان کی بیٹی شیخ حسینہ واجد کی سیاست کے اثرات کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان تبدیلیوں سے بنگلہ دیش کی سیاسی منظرنامے میں نیا موڑ آ رہا ہے، جس میں سابق حکومتی وراثت کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔