مشیر داخلہ و احتساب شہزاداکبر نے کہا ہے کہ شہبازشریف منی لانڈرنگ گروہ کے سرغنہ اور ماسٹر مائنڈہیں۔
لاہور میں مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رمضان شوگر ملز اسکینڈل میں 16 ارب روپے سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی ،معمولی تنخواہ والے ملازمین کے اکاونٹس میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے چالان کے مطابق شہبازشریف منی لانڈرنگ کے ماسٹر مائند ہیں۔ شریف فیملی کے چپراسی گلزار احمد کا اکاونٹ اسکی وفات کے بعد بھی منی لانڈرنگ کیلئے استعمال ہوتا رہا،رمضا ن شوگر ملز کے چھوٹے ملازمین کے نام اکاونٹس کھلوائے گئے۔مشیر داخلہ شہزاداکبر نے کہا کہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بے نامی اکاونٹس کھلوائے ،
انکا کہنا تھا کہ 28 بےنامی کاؤنٹس 2008 سے لیکر 2018 تک کھولے گئے ،بینکنگ ٹرانزیکشنز کا شوگر کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہا کہ ایف آئی اے نے بے نامی اکاوئنٹس ،منی لانڈرنگ کیس کا چالان پیش کردیا ،64سے زائد صفحات کے چالان کے میں ثبوت کے 4 ہزار سے زائد دستاویزات ہیں جبکہ کیس میں 100سے زائد گواہان بھی ہیں، اب ذمہ داری عدالتوں پر آ گئی ہے۔
شہزاد اکبر نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اشتہاری ہیں، انہیں پاسپورٹ نہیں مل سکتا۔وہ علاج کے لئے گئے تھے لیکن انہوں نے علاج نہیں کرایا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف علاج کی غرض سے بیرون ملک گئے مگر انہوں نے علاج نہیں کرایا ، انہیں کورونا کی وجہ سے ویزے میں ایک ماہ کی توسیع ملی تھی ۔ ا ب انہوں نے مزید توسیع کے لئے اپیل کررکھی ہے اگر ان کو توسیع نہ ملی تو برطانیہ چھوڑنا پڑے گا ۔
شہزاداکبر نے کہا کہ برطانیہ میں مجرم کو وزٹ ویزے کی اجازت نہیں ملتی، شواہد ہیں کہ ان اکاؤنٹس میں کک بیکس اور کمیشن بھی وصول کیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت معاشی تنگی کے باوجود انویسٹمنٹ کرنے کو تیار ہے، کوشش کریں گے کہ اس کیس میں یومیہ بنیاد پر یا ہفتے میں دو تین دن ٹرائل ہو۔ کرپشن کے خلاف ہم نے جنگ کرنی ہے، ہماری اخلاقی اقدار کمزور ہو چکی ہیں، ہمیں کرپشن کو برا ماننا ہے، ملک میں 70 سال سے کرپشن کا ناسور پھیلا ہواہے اور اس کو معاشرے سے ختم کرنا ہے ۔