لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ریپ آرڈیننس گجرپورہ کیس میں انصاف کی جلد فراہمی اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے میں میں معاون ثابت ہوگا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ریپ آرڈیننس کے نافذ العمل ہونے سے ایسے مکروہ فعل میں ملوث درندوں کو کیمیکل کیسٹریشن، جرمانے، عمر قید، سزائے موت اور دس سے پچیس سال کیس کی سزائیں دی جا سکیں گی۔
معاون خصوصی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے معاشرتی ناہمواری اور جنسی زیادتی جیسے انتہائی اہم سماجی مسائل کے تدارک کیلئے اہم قدم اٹھاتے ہوئے ریپ آرڈیننس جاری کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حوا کی بیٹیوں کی حرمت پامال کرنےوالے جنسی بھیڑیوں کو نشانِ عبرت بنانے کی جانب ریپ آرڈیننس تاریخی پیشرفت ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ریپ آرڈیننس نافذ ہو چکا ہے۔ اس کی منظوری وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی تھی، جس کے بعد صدارتی آرڈیننس کے ذریعے اس کا اطلاق کر دیا گیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے مورخہ 15 دسمبر کو اس تاریخی اینٹی ریپ آرڈیننس پر دستخط کئے گئے تھے۔ خیال رہے کہ یہ اہم قانون 4 مہینوں کیلئے موثر ہوگا۔
اگر اس قانون کو مستقل درجہ دینا ہے تو اس کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی ناگزیر ہوگی۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قانون کو نافذ کرنے کیلئے صدارتی آرڈیننس کی ضرورت اس لئے پیش آئی کیونکہ پارلیمنٹ کے اجلاس التوا کا شکار ہیں۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اکثریت ملنے کے بعد اس قانون کو باآسانی منظور کرا لیا جائے گا۔