نئی دہلی: بھارت میں ہر کوئی پیسہ کمانے کی دوڑ میں لگا ہوا ہے، اس کے حصول کیلئے کسی جان کی پرواہ بھی نہیں کی جاتی، اس کی غلیظ ترین مثال گدھے کی لید سے مصالحے کی تیاری ہے، پولیس نے چھاپہ مار کر فیکٹری کو سیل کر دیا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق اس گھناؤنی اور مکروہ حرکات کی خبر ملنے پر جب پولیس نے مذکورہ فیکٹری پر چھاپہ مارا تو وہاں گدھے کی لید سے نقلی مصالحے تیار کرنے کا کام دھڑا دھڑ جاری تھا۔
ایک اندازے کے مطابق گدھے کی لید سے تیار کردہ تقریباً تین سو کلو گرام نقلی مصالحہ تیار کرکے اسے مختلف برانڈوں کے ڈبوں میں پیک کیا جا چکا تھا جبکہ دیگر کی تیاری کی جا رہی تھی۔
یہ گھناؤنا واقعہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر ہاتھرس میں پیش آیا۔ پولیس نے فیکٹری پر چھاپہ مار کر اس میں کام کرنے والے افراد اور اس کے مالک کو گرفتار کر لیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پولیس نے جس فیکٹری مالک کو گدھے کی لید سے نقلی مصالحے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے، اس کا تعلق انتہا پسند ہندو تنظیم ہندو یووا واہنی سے ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم کا نام انوپ واشنے ہے۔
پولیس نے ملزموں کو گرفتار کرکے فوری طور پر مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ تیزاب سے بھرے ڈرم، لکڑی کو بھوسا اور گدھے کی لید سمیت دیگر مضر صحت چیزوں کو قبضے میں لے کر فیکٹری کو سیل کر دیا ہے۔ ملزموں کو جلد عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
خبریں ہیں کہ نقلی مصالحے تیار کرنے والی فیکٹری میں گدھے کی لید سے گرم مصالحے، ہلدی پاؤڈر، مرچ پاؤڈر، دھنیا پاؤڈر اور دیگر چیزیں بڑی تعداد میں تیار کرکے ملک کے مختلف حصوں میں سپلائی کی جاتی تھیں۔ انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم کا تعلق انتہا پسند ہندو تنظیم سے ہے، اس لئے شک کیا جا رہا ہے کہ اس کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔