دبئی: عدالت کی جانب سے دیئے گئے فیصلے پر سابق صدر پرویز مشرف نے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ سابق صدر پرویز مشرف کا عدالتی بیان پر افسوس کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہنا ہے کہ وہ اپنے وکلاء سے صلاح مشورے کے بعد سنگین غداری کیس سے متعلق عدالت کی جانب سے دیئے گئے فیصلے پر ردِ عمل دیں گے۔
پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ وہ چند دن پہلے اسپتال سے گھر منتقل ہوئے ہیں۔ دوسری جانب رہنما اے پی ایم ایل ملک مبشر کا عدالتی فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ فیصلہ سنانے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، فیصلہ یک طرفہ ہے، پارٹی کو انتہائی افسوس ہے۔
رہنما اے پی ایم ایل ملک مبشر نے کہا ہے کہ پرویز مشرف دبئی میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے تیار تھے۔ عدالت نے بیان اور جرح کیے بغیر فیصلہ سنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وکلا ء سے مشورے کے بعد لائحہ عمل اور فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنے خلاف سنگین غداری کیس کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ’میں نے غداری نہیں کی بلکہ ملک کے لیے خدمات انجام دی ہیں۔
پرویز مشرف کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے ملک کے لیے جنگیں لڑی ہیں، 10 سال ملک کی خدمت کی ہے۔سابق صدر کا مزید کہنا تھا کہ سنگین غداری کے کیس میں انہیں سنا ہی نہیں گیا اور عدالت میں ان کی شنوائی نہیں ہورہی۔