جڑنوالہ: سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں گرجا گھروں کو نذر آتش کرنے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ مناظر سے میں دکھی ہوں۔قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ مجرموں کو پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ یقین رکھیں کہ حکومت پاکستان برابری کی بنیاد پر ہمارے شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
I am gutted by the visuals coming out of Jaranwala,#Faisalabad. Stern action would be taken against those who violate law and target minorities. All law enforcement has been asked to apprehend culprits and bring them to justice. Rest assured that the government of Pakistan stands… https://t.co/GHWUGA1NNq
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) August 16, 2023
پنجاب کے عبوری وزیر اطلاعات عامر میر نے جڑانوالہ واقعے پر ٹویٹ کیا اور کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ گھناؤنا فعل سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پولیس اور انتظامیہ کو قانون ہاتھ میں لینے والوں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عبادت گاہوں کے تقدس کو پامال کرنا قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ انتظامیہ کو مسیحی برادری اور ان کے گرجا گھروں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے۔
سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے جڑانوالہ واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
Horrified to hear about the attack on Churches in Jaranwala, Faisalabad, Violating the sanctity of places of worship is absolutely unacceptable. The administration must ensure the safety of the Christian community and their Churches.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) August 16, 2023
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جڑانوالہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوسناک اور پریشان کن ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی مذہب میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
What is happening in Jaranwala is sad and disturbing. There is no place for violence in any religion. All religious places, Holy Books and personages are sacred and deserve our highest level of respect. I urge the government to take action against the culprits. I also appeal to…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 16, 2023
سابق سینیٹر افراسیاب خٹک نےکہا کہ وہ جڑانوالہ واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے جڑانوالہ فیصل آباد میں پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاہب اور مذہبی عبادت گاہوں پر حملے کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہیں۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے کہا کہ توہین مذہب کے الزامات کے بعد جڑانوالہ، فیصل آباد میں مسیحی خاندانوں اور ان کے گھروں اور عبادت گاہوں پر ہجوم کی قیادت میں ہونے والے حملے کی غیر یقینی الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔
حقوق انسانی کے ادارے نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ایسے حملوں کی تعدد اور پیمانے میں اضافہ ہوا ہے جو منظم، پرتشدد اور اکثر ناقابل برداشت ہوتے ہیں۔
ریاست اپنی مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اس تشدد کے مرتکب اور اکسانے والے دونوں کی شناخت اور قانون کے مطابق سزا دی جانی چاہیے۔
The mob-led assault on Christian families and their homes and sites of worship in #Jaranwala, Faisalabad, following allegations of blasphemy, must be condemned in no uncertain terms. The frequency and scale of such attacks—which are systematic, violent and often uncontainable—
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) August 16, 2023
ورلڈ کونسل آف چرچز کے جنرل سیکرٹری ریورنڈ پروفیسر ڈاکٹر جیری پلے نے کہا کہ یہ رپورٹس ایک بار پھر پاکستان میں مسیحی برادری کے افراد کو درپیش انتہا پسندانہ خطرات کی عکاسی کرتی ہیں۔ ڈبلیو سی سی پاکستانی حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ صوبہ پنجاب یا پاکستان میں کسی اور جگہ عیسائیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ایسے پرتشدد حملوں کو روکنے کے لیے فوری اور مستقل طور پر کارروائی کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کیخلاف احتجاج کرنے والے مشتعل افراد نے کرسچین کالونی اور عیسیٰ نگری میں 4 گرجا گھروں، مسیحی برادری کے درجنوں مکان، گاڑیاں اور مال و اسباب جلا دیے۔
Words fail me as I write this. We, Bishops, Priests and lay people are deeply pained and distressed at the Jaranwala incident in the Faisalabad District in Pakistan. A church building is being burnt as I type this message. Bibles have been desecrated and Christians have been… pic.twitter.com/xruE83NPXL
— Bishop Azad Marshall (@BishopAzadM) August 16, 2023
فیصل آباد کے ڈپٹی کمشنر نے 17 اگست (جمعرات) کو تحصیل جڑانوالہ سمیت ضلع فیصل آباد میں مقامی تعطیل کا اعلان کر دیا۔
ضلعی انتظامیہ فیصل آباد نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ضلع فیصل آباد میں سات روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی۔ مقامی انتظامیہ نے جڑانوالہ سمیت ضلع بھر میں ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی۔