لاہور: ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (ایپسپ) کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن نے کہا ہے کہ اگر ہمیں ترقی یافتہ ملکوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہے تو ہمیں تعلیمی معیار کو بہتر بنانا ہوگا ، مگر افسوس کوئی حکومت اس پر نظر ثانی نہیں کرتی ۔
لاہور کے نجی ہوٹل میں ایپسپ کے زیر اہتمام اکیڈمک ایکسیلینس ایوارڈ 2022 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن نے کہا کہ ہمیں آئی ٹی انسٹیٹیوٹ زیادہ سے زیادہ بنانے ہیں اگر ہم نے واقعی ترقی یافتہ یونیورسٹیز کی صف میں کھڑے ہونا ہے تو ہمیں تعلیمی معیار کو بہتر بنانا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریکٹرز کو تو ایوارڈ دیئے جاتے ہیں مگر ان لوگوں کو ایواڈ نہیں دیئے جاتے جو ہمارے صحیح ہیرو ہیں ۔ ہمارے اصل ہیرو وہ ہیں جو ٹیکنالوجی کیلئے کام کر رہے ہیں ۔ آج پہلی بار پاکستان میں یونیورسٹیز کے وائس چانسلز کو ایشیا کی بہترین رینکنگ دیکھتے ہوئے اکیڈمک ایکسیلینس ایوارڈ دیا جا رہا ہے ۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہو رہی ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ہماری یونیورسٹیاں عالمی رینکنگ میں آ رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ملک میں مزید یونیورسٹیوں کی ضرورت ہے ۔ اسی فیصد لوگوں کی اعلیٰ تعلیمی اداروں تک رسائی نہیں ہے ۔ حکومت اکیلے سب کو نہیں پڑھا سکتی ، پرائیویٹ سیکٹر بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے ۔ پرائیویٹ یونیورسٹیاں حکومت کی مدد کے بغیر بچوں کو پڑھانے کا فریضہ انجام دے رہی ہیں ۔