لاہور: شاہی قلعہ لاہور میں پنجاب کے سابق سکھ حکمران راجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ توڑ دیا گیا ہے۔ موقع پر موجود لوگوں نے ملزم کو دبوچ کر قلعے کی انتظامیہ کے حوالے کر دیا۔
راجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ توڑنے والے نوجوان کی عمر لگ بھگ 25 سال بتائی جا رہی ہے۔ ملزم مجسمے کے ارگرد لگے جنگلے کو پھلانگ کر اندر داخل ہوا اور مجسمے کو دھکا دے کر نیچے پھینک دیا۔
اس موقع پر موجود کچھ افراد نے اسے دبوچ کر قابو میں کیا اور بعد ازاں قلعے کی انتظامیہ کے حوالے کر دیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال بھی راجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی۔
لاہور کے علاقے ہربنس پورہ کے رہائشی نوجوان زبیر نے غصے میں آ کر راجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کا بازو توڑ دیا تھا۔ اس نوجوان کو بھی پولیس نے گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا تھا۔
خیال رہے کہ لاہور کے شاہی قلعہ میں پنجاب کے سابق حکمران راجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ برطانوی سکھ ورثہ کے ڈائریکٹر اور والڈ سٹی اتھارٹی کے باہمی اشتراک سے نصب کیا گیا ہے۔
یہ مجسمہ فقیر خانہ میوزم کے آرٹسٹ نے تخلیق کیا تھا۔ اس مجسمے میں راجہ رنجیت سنگھ کو گھوڑے پر بٹھایا ہوا دکھایا گیا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے واقعے پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں رنجیت سنگھ کے مجسمے کو نقصان پہنچانے والے ملزم کے خلاف فوری کارروائی ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں سمیع اللہ صاحب کے مجسمے کی بھی بے حرمتی کی گئی۔ یہ بیمار ذہنیت کی علامات ہیں۔ اس سے پاکستان کے تشخیص کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ پولیس ایسے ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔