ہانگ کانگ: افغانستان کی صورتحال کا معیشت پر بھی بڑا برا اثر دیکھنے میں آ رہا ہے۔ افغانستان پر طالبان کے قبضے اور کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز نے سٹاک مارکیٹس پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے۔ اسی وجہ سے آج ایشین مارکیٹوں کے شیئرز گرنے کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا بھر میں پنجے گاڑ رہی کورونا وائرس کی نئی مہلک اقسام نے پوری دنیا کی معیشت خاص طور پر ایشیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ادھر سرمایہ کار افغانستان کی صورتحال کی دن بدن بدلتی صورتحال پر بھی نظریں گاڑے بیٹھے ہیں۔
امریکی خام تیل کی قیمت صفر اعشاریہ تین فیصد اضافے کے بعد 67 اعشاریہ 49 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی ہے جبکہ برینٹ تیل کی قیمت 69 اعشاریہ 70 فیصد فی بیرل ریکارڈ کی گئی ہے۔
ادھر خبریں ہیں کہ امریکی حکام نے انتہائی اہم اقدام اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اس وقت افغانستان کے سرکاری بینک میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں لیکن ان تک طالبان کو رسائی حاصل نہیں ہو سکے گی۔
ایک اندازے کے مطابق افغانستان کے مرکزی بینک میں نو ارب چالیس کروڑ ڈالر کے غیر ملکی ذخائر موجود ہیں۔