کراچی: سندھ کے شہر ٹھٹھہ میں کینجھر جھیل میں سیاحوں سے بھری کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 9 افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے جبکہ 3 افراد کی حالت غیر ہے۔
کشتی الٹنے سے ڈوب کر مرنے والوں میں 21 سالہ عروج دختر عثمان غنی اور 3 سگی بہنیں سعدیہ، شائزہ، علیشاہ بھی شامل ہیں۔ ذرائع ریسکیو کے مطابق ڈوبنے والوں کا تعلق محمود آباد کراچی سے بتایا جاتا ہے جو پکنک منانے جھیل پر آئے تھے۔
ریسکیو ٹیموں کا کہنا ہے کہ کینجھر جھیل میں سیاحوں سے بھری کشتی تیز ہواؤں کے باعث الٹ گئی اور واقعہ کشتی کی لکڑی پرانی ہونے اور زیادہ سواریاں بٹھانے کی وجہ سے پیش آیا جس کے باعث 4 خواتین سمیت 9 افراد ڈوب کر چل بسے۔ جبکہ 3 خواتین ماہین، رشیداں اور روبینہ کو بچا کر سول اسپتال مکلی منتقل کردیا گیا ہے، جہاں ان کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ ڈوبنے والے مزید افراد کی تلاش جاری ہے۔
دوسری جانب کینچھر جھیل کشتی حادثے میں لاپتہ افراد کو بچانے کے لیے پاک بحریہ کی بھی معاونت حاصل کر لی گئی ہے۔ ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ سول انتظامیہ کی درخواست پر پاک بحریہ کا سرچ اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، پاک بحریہ کے غوطہ خور اور میڈیکل ٹیم آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔