راولپنڈی: پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ملٹری آپریشنز (ایم اوز) کا ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا جس کے دوران ایک دوسرے کو یوم آزادی کی مبارکباد دینے کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی کے معاملات پر اظہارِ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق پاکستان نے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا جو امن کے لیے خطرہ ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق رواں برس 29 مئی کے بعد سے بھارتی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں 4 افراد شہید اور 32 زخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی جانب سے ایل اوسی پر بھارتی فورسز اور ہتھیاروں کی نقل حرکت پر اظہارِ تشویش کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق پاکستان کے ڈی جی ایم او نے ہاٹ لائن رابطے کے دوران انتباہ کیا کہ بھارت ایل او سی پر کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی سےگریز کرے، جس پر بھارتی ڈی جی ایم او نے حالات خراب کرنے والے اقدام سے گریز کی یقین دہانی کروائی۔
ہاٹ لائن رابطے کے دوران پاکستانی ڈی جی ایم او نے ایل او سی پر دراندازی کا بھارتی الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ایل او سی پر مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی ڈی جی ایم او کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی نقل و حرکت پاکستانی فورسزنے نہیں دیکھی اگر ایسی کوئی قابل عمل خفیہ اطلاع ہے تو تحقیقات کے لیے شیئر کی جائے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی ڈی جی ایم او نے امن کی خواہش کے عزم کا اعادہ کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت کے اقدامات جاری رہے تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔